حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آج یعنی بتاریخ ۲۷ دسمبر سن ۲۰۲۱ عیسوی / دہلی میں موجود تحقیقی ادارہ " انٹرنیشنل نور مائکرو سینٹر" میں آیۃ اللہ سید حمید الحسن صاحب قبلہ تشریف لائے اور انہوں نے اس ادارہ کی تحقیقی کاوشوں کا نظارہ کیا، ادراہ کی ترقی کے لئے اپنے مفید مشوروں سے نوازا۔اور ساتھ ہی "مدرسہ ناظمیہ" کی تاریخ کو پنج رکنی ہیئت کی مشاورت اور رہنمائی سے لکھنا طے پایا۔
اس مرکز میں جلسہ کے دوران مولانا محمد مجتبیٰ حسین صاحب قبلہ (مدرس جامعہ ناظمیہ لکهنؤ) کی یاد میں دعائے مغفرت، سورہ فاتحہ اور پسماندگان کے لئے صبر کی دعا کا اہتمام کیا گیا۔
اس جلسہ میں ڈاکٹر محمد علی ربانی (ایران کاؤنسلر، ایران ایم بیس سی، دہلی)، مولانا سید فریدالحسن (پرنسپل جامعہ ناظمیہ لکهنؤ)، مولانا سید کلب رشید، مولانا سید رضی حیدرپهندیڑوی، مولانا سید غافر رضوی چهولسی، مولانا ذیشان حیدر رجیٹوی، مولانا رضوان علی، مولانا گوہر خان اور مولانا سید تقی صاحبان وغیرہ نے شرکت کی۔اس جلسہ میں مولانا ناظم علی خیرآبادی صاحب نے اپنے مفید مشوروں سے نوازا جس کے بعد مرکز کے ذمہ داران نے مولانا کو ہیئت کے راہنما اور مشاورین مرکزمیں شامل ہونے کی گزارش کی ۔
آخر میں ان بزرگواران نے "کتاب اجازات علماء برصغیر" کی مزید جلدوں کے رشتہ تحریر میں آنے کی امید کرتے ہوئے جلد اوّل کی رونمائی کی۔
آیۃ اللہ حمیدالحسن صاحب نے دو سو پچاس سالہ قرآن کریم (جس کا وزن تقریباً ایک ٹن ہے) کی زیارت اور اس کی مرمت و کتابت کو مضبوط بنانے والے جناب ابوحیدر زیدی کے لئے طول عمر کی دعا دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے قرآن مجید کو زندہ کرنے سے اپنے آپ کو زندہ کرلیا ہے۔
مولانا نے مزید کہا کہ جو طریقہ کار اس ادارہ کا ہے وہ کسی کے پاس نہیں ہے اور یہ سب کام انٹرنیشنل نور مائکرو فلم سینٹر کے ڈائریکٹر "جناب ڈاکٹر مہدی خواجہ پیری صاحب" کی انتہک کاوشوں کا نتیجہ ہے۔